امریکا کے بی 2 اسٹیلتھ طیارے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، برطانوی میڈیا کا دعویٰ
تفصیلات
برطانوی میڈیا کی جانب سے دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ امریکا ایران پر حملہ کرنے کا سوچ رہا ہے۔ اسی لیے امریکا نے اپنے جدید ترین اور سب سے تباہ کن جنگی طیاروں کو بحرالکاہل روانہ کر دیا ہے۔ ان طیاروں میں بی 2 اسٹیلتھ طیارے شامل ہیں، جو ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
طیاروں کی روانگی
برطانوی میڈیا کے مطابق امریکا نے کل 4 بی 2 اسٹیلتھ طیارے بحرالکاہل روانہ کیے ہیں۔ ان طیاروں نے ہفتے کی صبح امریکا سے اڑان بھری، اور ان کے ساتھ 4 ری فیولنگ ٹینکر بھی تھے۔ یہ طیارے بحرالکاہل میں امریکی نیول بیس گوام کی سمت جا رہے تھے، اور وہاں سے یہ طیارے ممکنہ طور پر جزائر چاگوس میں ڈئیگو گارشیا ائربیس پہنچ سکتے ہیں، جہاں سے ایران پر حملہ کیا جا سکتا ہے۔
بی 2 اسٹیلتھ بمبار طیارے کی خصوصیت
امریکا کا بی 2 اسٹیلتھ بمبار طیارہ دنیا کا واحد جنگی جہاز ہے جو 30 ہزار پاؤنڈ کا بنکر بسٹر بم گرا سکتا ہے۔ یہ بم ایران کی زیر زمین جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور دنیا کا سب سے تباہ کن غیر جوہری بم سمجھا جاتا ہے۔
امریکی صدر کا بیان
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیوجرسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران امریکا سے بات کرنا چاہتا ہے، یورپ سے نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اور اسرائیل کی صورتحال پر نظر ہے اور ایران سے بات چیت کی جائے گی۔ ٹرمپ نے کہا کہ ایران نے ایٹمی مواد جمع کر لیا تھا اور وہ ایٹمی طاقت بننے کے قریب تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکی اثاثوں پر حملہ کیا گیا تو حملہ آوروں کو اس کا نقصان ہو گا۔
ایرانی وزیر خارجہ کا ردعمل
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا سے مذاکرات ممکن نہیں، کیونکہ امریکا اسرائیل کی جارحیت میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اسرائیلی حملوں کے خلاف اپنے دفاع کا حق استعمال کر رہا ہے۔
مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر امریکی صدر کا موقف
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کی کشیدگی کے بارے میں کہا کہ وہ ہمیشہ امن کے حامی رہے ہیں، لیکن کبھی کبھار امن برقرار رکھنے کے لیے سخت اقدامات بھی ضروری ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر حملہ کرنے کا فیصلہ کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دو ہفتے کا وقت لوں گا۔
اسرائیل کی صلاحیت اور ایران کے خلاف امریکی کارروائی
ٹرمپ نے اسرائیل کی ایران کے جوہری پروگرام کو ناکام بنانے کی صلاحیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے پاس ایران کی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ نہیں کر سکتا، اور ان کے پاس اس کام کے لیے محدود صلاحیت ہے۔
پاکستان اور بھارت کے ساتھ تجارتی بات چیت کا ذکر
امریکی صدر نے مزید کہا کہ بھارت اور پاکستان دونوں کے ساتھ امریکا تجارتی مذاکرات کرسکتا ہے۔ انہوں نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے اسرائیل کی پوزیشن کی حمایت کی اور کہا کہ ایران کی جوہری صلاحیت کو کمزور کرنے میں اسرائیل کا کردار محدود ہو سکتا ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں
0 تبصرے