چیئرمین پاکستان ہائیٹیک ہائبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن (پی ایچ ایچ ایس اے) شہزاد علی ملک نے اتوار کے روز حکومت پر زور دیا کہ وہ ملک بھر میں موسمیاتی تبدیلی کے ابھرتے ہوئے خطرے کو کم کرتے ہوئے سولرائزیشن کو فروغ دینے کے لیے نرم قرضوں کی پیشکش کرے۔ صنعتکاروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان کو بھی موسمیاتی تبدیلیوں کے اہم چیلنجز کا سامنا ہے۔ "صنعتیں اور گھرانے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں بڑے شراکت دار ہیں، جو ان چیلنجوں کو بڑھاتے ہیں"، انہوں نے مزید کہا، تاہم، وہ پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ہمارے پاس ان خطرات کو کم کرنے اور ایک سبز، زیادہ اقتصادی طور پر قابل عمل توانائی کے ذریعہ یعنی شمسی توانائی کی طرف منتقلی کا زبردست موقع ہے۔ انہوں نے ایک حکومتی اقدام کے قیام کی تجویز پیش کی جو سولرائزیشن کے لیے صنعتی اور گھریلو دونوں شعبوں کو نرم قرضے فراہم کرے اور ایسے کاروباروں اور گھرانوں کو مالی مدد فراہم کرے جو شمسی توانائی کے نظام میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، ہم کئی اہم مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی تیزی سے توانائی کا ایک سستا ذریعہ بنتی جا رہی ہے اور قرضوں کے ذریعے اسے اپنانے میں سہولت فراہم کر کے ہم صنعتوں اور گھرانوں دونوں کے لیے توانائی کی لاگت کو کم کر سکتے ہیں اور اس طرح ہمارے لوگوں کی معاشی بہبود کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ شہزاد علی ملک نے کہا کہ شمسی توانائی پر انحصار جیواشم ایندھن اور درآمدی توانائی کے ذرائع پر انحصار کو کم کرے گا اور ہماری توانائی کی حفاظت کو بڑھا دے گا اور توانائی کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے خطرے کو کم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی صاف اور قابل تجدید ہے، اس کے آپریشن کے دوران گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج نہیں ہوتا ہے اور اس کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرنے سے ہمارے کاربن فوٹ پرنٹ میں نمایاں کمی آئے گی اور عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کی کوششوں میں مدد ملے گی
ایک تبصرہ شائع کریں
0 تبصرے