شمالی کوریا کی نیشنل ایرو اسپیس ٹیکنالوجی ایڈمنسٹریشن کے محقق ری سونگ جن نے کہا ہے کہ ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں امریکی خلائی فوج کی تعیناتی کا مقصد اپنے اتحادیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے بجائے 'امریکہ مخالف' ممالک پر پیشگی حملے کی تیاری کرنا ہے۔
شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے ری سونگ جن نے ایک مضمون میں کہا ہے کہ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں امریکی خلائی فوج کی تعیناتی اس کی سرزمین کے دفاع اور اپنے اتحادیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہے، لیکن یہ امریکہ مخالف اور آزاد ممالک پر پیشگی حملے کے منظر نامے کو چھپانے کے لیے ایک پردے کے سوا کچھ نہیں ہے۔
مضمون کے مطابق امریکہ ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں فوجی بالادستی قائم کرنا چاہتا ہے اور آہستہ آہستہ خلا میں اپنی موجودگی کو بڑھا رہا ہے۔
امریکہ نے 2019 میں خلائی فورس کے قیام کے بعد 2022 میں بحر ہند و بحرالکاہل کے خطے میں اپنی کمان کے تحت اپنی پہلی غیر ملکی خلائی فورس تشکیل دی تھی۔ رپورٹ کے مطابق واشنگٹن ہر سال خلائی فورسز کے بجٹ میں تیزی سے اضافہ کر رہا ہے اور خلا کو فوجی بنانے کے اس کے اقدامات "ریڈ لائن سے آگے بڑھ چکے ہیں"۔
مصنف کے مطابق شمالی کوریا اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ خطے میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی
دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا جاری رکھے گا تاکہ 'امریکہ کے بڑھتے ہوئے فوجی خطرے اور جارحیت کے منصوبے سے نمٹا جا سکے۔'
ایک تبصرہ شائع کریں
0 تبصرے